Exploring the biblical theology of Christian egalitarianism

Search
Close this search box.

روح القدس اور برابری

روح القدس اور برابری

 

پہلے جب میں نے اِس ویب سائٹ کا آغاز کیا تو میں نے زیادہ تر روح القدس سے بقائے حیات پر مضامین لکھنے، اور اِس کے ساتھ ساتھ چند بائبل کے مطالعات تحریر کرنے  سے پہل کی ۔ جلد ہی میں نے یہ معلوم کیا  ( سائٹ کے اعداد و شمار کے لیے شُکریہ) کہ یہاں بڑے ، تیار تصحیح کنندہ قارئین کی تعداد ہے جو کہ خاص طور سے کلیسیا میں اور گھر میں مرد اور عورتوں کی برابری پر میرے مضامین میں دلچسپی رکھتی تھی ۔ اِس ضرورت کو دیکھتے ہوئے ، میں نے برابری پر اپنی تحریر کو مزید مرکز ِ نگاہ بنایا ۔

بعض اوقا ت مجھ پر سوال اُٹھایا گیا کہ آیا کہ مجھے برابری  کے اِس معاملے پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کرنی چاہیے ۔ شاید  مجھے روح القدس کی خدمت بارے مزید لکھا چاہیے تھا ؟ پھر مجھ پر یہ عیاں ہواکہ : برابری ایک معنی خیز وضع قطع ہے ، اور روح القدس کی خدمت کا نتیجہ ہے ۔

مسیحیت کے ابتدائی ایام میں روح القدس کی خدمت کے اثرات فوری اور عمیق تھے ۔ مسیحی کمیونٹی میں روح القدس کی موجودگی اور خدمت یکساں تھی ۔ پینی کوست کے دن روح القدس کو یسوع کے پیروکاروں  ، دونوں مرد اور عورتوں پر ، انڈیلا گیا تھا ، جو  یروشلیم میں فرمانبرداری کے ساتھ، یسوع کی ہدایات کا انتظار کر رہے تھے ۔

 ( اعما ل 1: 4 -5) ۔ انڈیلے جانے کے فوری بعد ، پطرس ہیکل کے صحن میں اُٹھ کھڑا ہوا ، جہاں مسیحی اکثر ملا کرتے تھے ، اور ہزاروں کے ہجوم سے مخاطب ہوا جومسیحیوں سے بیان کر دہ خدا کے کرشمات کو اُن کی اپنی پرائی زبانوں میں سُننے سے گرویدہ ہوئے ۔ ( اعمال 2: 11)۔

پطرس نے، یو ایل نبی سے حوالہ پیش کرتے ہوئے ، یہودی زائرین کے ہجوم کو بتایا کہ روح القدس سب لوگوں کے لیے ہے: جوان اور بوڑھوں کے لیے ، مرد اور خواتین کے لیے ہے ۔ روح القدس مزید محض چُنیدہ لوگوں کے لیے نہیں ہے ، جیسا کہ پُراے عہد نامے کے وقتوں میں تھا ۔

“خداوند فرماتا ہے کہ آخری دنوں میں ایسا ہو گا ، کہ میں اپنے روح میں سے ہر بشر پر ڈالونگا

اور تمہارے بیٹے اور بیٹیاں نبو ت کریں گی ،

اور تمہارے جوان رویا ، اور تمہارے بڈھے خواب دیکھیں گے  ۔

بلکہ میں اپنے بندوں (خادموں ) اور بندیوں ( خادماوں) پر بھی اُن دنوں میں اپنے روح میں سے ڈالونگا  اور وہ نبوت کرینگی۔ ” اعمال 2: 17 -18۔

کلیسیائی دور میں روح القدس خدمت کے لیے دونوں مرد اور عورتوں تیار  (مسلح) کرتا ہے ۔ ہر نئے عہد نامہ کے اقتباس میں جو روحانی نعمتو ں کی بات کرتا ہے وہاں کہیں جنسی امتیاز کے مفہوم کی طرف اشارہ یا ذکر نہیں ہے ، یہاں تک کہ قیادتی یا تربیتی نعمتوں کے لیے [1]۔ روح القدس اپنی نعمتوں کے لیے جنس کو دھیان میں لائے بغیر جسے چاہتا ہے بانٹتا ہے  ( 1 کرنتھیوں 12: 11، عبرانیوں 2: 4)۔

پینی کوست کے ذیلی ہفتوں اور مہینوں میں  ، مسیحی کمیونٹی کو فراخ دلی اور بانٹنے سے موسوم کیا گیا۔ وہ جو دولت مند تھے اُنہوں نے اپنے اِملاک کو بیچا ، اور اِس فروخت کو آگے بڑھاتے ہوئے تنگ دست لوگوں کے مابین تقسیم کیا ۔ کوئی ضرورت مند نہ رہا ۔ مال و دولت میں امتیازات کم ہو گئے اور جانب داری حد سے زیادہ کم ہو گئی تھی [2]۔

شاید یہاں تک کہ موقوف ہو گئ تھی ۔ جب لوگوں  نے رحیمی اور متمنی ہو کر شاگردوں کی تعلیمات کا جو روح القدس کی تحریک سے تھیں اُنکا جواب دیا ۔

“اور جو ایمان لائے تھے وہ سب ایک جگہ رہتے تھے اور سب چیزوں میں شریک تھے ۔ وہ اپنا مال و اسباب بیچ بیچ کر ہر ایک کی ضرورت کے موافق سب کو بانٹ دیا کرتے اور گھروں میں روٹی توڑ کر خوشی اور سادہ دلی سے کھانا کھایا کرتے تھے ، اور خدا کی حمد کرتے۔۔۔۔ “اعمال 2: 44 -45 ۔

اعمال کی کتاب کے 10 باب میں ہم پڑھتے ہیں کہ خداوند پطرس کو یہ سکھانے کی کوشش کر رہا تھا کہ غیر قومیں نئے عہد میں شامل تھیں ۔ پطرس کُرنیلیس ، جو ایک رومی صوبیدار تھا ،کے گھرانے کے لیے، قیصریہ کو جاتا ہے ( اعمال 10: 19)۔ [3] جب پطرس بول رہا تھا کہ ۔۔۔

“۔۔۔روح القدس اُن سب پر نازل ہوا جو کلام سُن رہے تھے ۔ او ر پطرس کے ساتھ جتنے مختون ایماندار آئے تھے وہ سب حیران ہوئے کہ غیر قوموں پر بھی روح القدس کی بخشش جاری ہوئی ۔ کیونکہ اُنہیں طرح طرح کی زبانیں بولتے اور خُدا کی تمجید کرتے سُنا ۔ پطرس نے جواب دیا ۔ کیا کوئی پانی سے روک سکتا ہے کہ یہ بپتسمہ پائیں جنہوں نے ہماری طرح روح القدس پایا ؟اور اُس نے حکم دیا کہ اُنہیں یسوع مسیح کے نام سے بپتسمہ دیا جائے ۔ “

( اعمال 10 : 44 -48 )۔

پطرس قائل ہو گیا تھا کہ غیر قومیں نئے عہد میں شامل تھیں کیونکہ کرنیلیس کے گھر میں غیر قومیں روح القدس سے بھر گئی تھیں ۔ روح القدس کی یہ معموری بغیر کسی غلطی کے تھی ۔

روح القدس کلیسیا کے ابتدائی ایام میں مرد اور عورتوں کے درمیان ، امیر اور غریب کے درمیان ، اور یہودیوں اور غیر قوموں کے درمیان برابری کو لایا ۔ اور کلیسیائی تاریخ وقت بوقت ہمیں دکھا چُکی ہے ، کہ جب یہاں  روح القدس کی تازہ تحریک ہوتی ہے ، پُرانی بد گمانیوں کو بھُلا دیا جاتا ہے ، ذات پات کے نظام کو نظر انداز کردیا جاتا ہے ، اور خالص، بنیادی اتحاد اور برابری کو پالا جاتا ہے ۔

کلیسیا میں روح القدس کی موجودگی اور خدمت عظیم برابری کرنے والی تھی ، اور ایسا کرنی جاری رکھتی ہے ۔ میری اُمید ہے کہ میں روح القدس کے ساتھ برابری اور ذات پات سے مبرہ سچی مسیحیت کی پرورش اور اعانت کرتے ہوئے کام کر رہا ہو ۔ میں خاموش رہتے ہوئے روح القدس کے خلاف کام کرنا نہیں چاہتا جب تک کہ یہا ں دُنیا میں اور مسیح کے بدن میں بے انصاف ، سانس کا رُک جانا ، اور تباہ کُن پیشوائی ، اور ذات پا ت کا نظام ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اختتامی نوٹس

[1] یونانی میں ، یہاں کسی آیات میں کہیں یہ اشارہ نہیں جو روحانی نعمتوں کے بارے بات کرتی ہو (جس میں اُن کی پیشوائی اور تعلیم شامل ہے ) ، جسے وہ عورتوں کی نسبت مردوں پر زیادہ لاگو کرتے ہیں ۔ اِس کے برعکس ، نئے عہد نامے کی ہر آیت جو روحانی بخششوں،   ظہور  یا   منسٹریز کی بات کرتی ہے ، یونانی میں مکمل طور پر جنسی تعصب سے آزاد ہے : اعمال 2: 17 -18، رومیوں  12: 6 -8 ، 1 کرنتھیوں 12 : 7 -11 اور 27 -28 ، 1 کرنتھیوں 14: 26 -33، افسیوں 4: 11 -12،   عبرانیوں 2 : 4، 1 تیمتھیس 2 : 12 اور 1 کرنتھیوں 14: 34 -35)۔

[2] جانب داری ( پسندیدگی ) نئے عہد نامے میں ممنوع ہے ( یعقو ب 2: 1 )۔

[3] کرنیلیس ” خدا کا خوف” رکھنے والا تھا ۔ یہ اصطلاح غیر اقوام کی طرف اشارہ کرتی ہے جو یہودی ایمان(مذہب) میں منتقل ہو چُکے تھے ، لیکن ، آدمیوں کے معاملے میں ، اُن کا ختنہ نہیں ہوا تھا ۔

 The Holy Spirit and Equality in English here.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Subscribe to Marg's Blog

Enter your email address to subscribe to this blog and receive notifications of new posts by email.

Loading

Join Marg's Patreon

Would you like to support my ministry of encouraging mutuality and equality between men and women in the church and in marriage?

Archives