This article is also available in English: Growing as a Christian – Prayer and Worship
More articles in Urdu are here.
A pdf of this article is here.
موثر اور باقاعدہ رابطہ ہر توانا ، شخصی تعلق کا حصہ ہے، جس میں ہمارا خدا کے ساتھ تعلق شامل ہے ۔ دعا خدا کے ساتھ رابطہ رکھنے، بات کرنے اور سُننے کا ایک سادہ سا طریقہ ہے ۔ جب آپ خدا سے بات کرتے ہیں ، تو آپ تصوراتی الفاظ استعمال نہیں کرتے یا خاص فقرات نہیں کہتے ، آپ اپنے آپ میں رہتے ہیں اور دل سے بات کرتے ہیں ، اور اُس کی حضوری میں خاموشی کے ساتھ ” سُننے” کے لیے تیار رہتے ہیں ۔ (متی 6 :7)
معافی کے لیے دعا
جیسے لوگوں کے درمیان بات چیت ہوتی یہ مختلف مقاصد کے لیے ہو سکتی ہے ، لوگ مختلف وجوہات کے لیے دعا کرتے ہیں ۔ بہت سے لوگ خداوند سے اپنے گناہ کی معافی کی درخواست کرتے ہوئے مسیحی زندگی کا آغاز کر چُکے ہیں ۔ وہ یہ بات سمجھ چُکے ہوتے ہیں کہ وہ خداوند کی اخلاقی کاملیت کے معیار کے مطابق زندگی بسر کرنے کے قابل نہیں ہیں اِس لیے وہ خدا کو معافی اور مدد کے لیے پُکارتے ہیں ۔
خدا کی معافی یقینی ہے ! خدا بے انتہا بُلندیوں تک پہنچا : اُس نے اپنے بیٹے یسوع مسیح کو اُس کی موت کے ساتھ ہمارے گناہوں کی مکمل ادائیگی کے لیے زمین پر بھیجا ۔ لہذا جب ہم دعا کرتے اور اپنے گناہگار ہونے کا اقرار کرتے ہیں ، اور کہتے ہیں کہ ہم معافی چاہتے ہیں ، تو خدا ہمیں معاف کرنے کا وعدہ کرتا ہے اور ہمارے دلوں کو گناہ کے داغ سے صاف کرتا ہے (1 یوحنا 1 :9)۔
رفاقت کے لیے دعا
کیونکہ روح القدس مسیحیوں کے اندر سکونت کرتا ہے ، اِس طرح خدا ہمیشہ ہمارے ساتھ رہتا ہے ۔ ہم دن میں کسی بھی وقت ، کسی بھی جگہ اور کسی بھی حالت میں اُس سے بات کر سکتے ہیں ۔ ہم اُس کے ساتھ اپنے خیالات ، خوشیاں ، ضرورتیں اور فکریں بانٹ سکتے ہیں ۔ خدا کے ساتھ ، اُس کی حضوری میں اکیلے وقت صَرف کرنا ، مسیحی زندگی کی بیش قیمت خوشیوں میں سے ایک ہے ۔
بہت سے مسیحیوں کے لیے ، دعا آسانی سے نہیں آتی ، بہر کیف دعا طاقت ور ذرائع میں سے ایک ہے جسے ہم رکھتے ہیں اور اِس سے ہم نظر انداز نہیں ہوتے ۔ دعا کے وسیلہ خدا ہمیں مستحکم کرتا ہے ، ہمیں راحت بخشتا ہے اور ہماری راہنمائی کرتا ہے ۔ سپرجین ( انیسویں صدی کا ایک مشہور انگریزی مبلغ) نے ایک مرتبہ کہا ، ” دعا کیجیے “۔ دعا روحانی ہے اور یہ درست سائنس نہیں ہے ، بہر حال ، جب ہم دعا کو اپنی روز مرہ کی زندگی کا حصہ بناتے ہیں ، تو روح القدس ہماری راہنمائی کرے گا اور مزید موثر طور پر دعا کرنے میں ہماری مدد کرے گا (رومیوں 8 : 26 -27)۔
راہنمائی اور مدد کے لیے دعا
بہت سے لوگوں کے لیے ، دعا آخری گزر گاہ ہے ۔ وہ محض اُس وقت دعا کا سوچتے ہیں جب وہ کسی مشکل یا ناگوار حالت میں ، کسی مصیبت میں ہوتے ہیں ۔ درحقیقت زیادہ تر لوگ ، جب وہ دعا کے لیے سوچتے ہیں ، وہ سوچتے ہیں کہ یہ خدا سے مدد کی درخواست کرنا ہے ۔
خدا محبت کرنے والا باپ ہے جو اپنے بچوں کی مدد کرنے کی خواہش رکھتا ہے ۔ جب ہم دعا کا عمل کرتے ہیں ، اُس کے ساتھ اپنے تعلق کو قائم کرتے ہیں ، اور ایمان میں بڑھتے ہیں ، ہم اُس کی مرضی کے مطابق دعا کرنا سیکھتے ہیں ۔ خدا کی مرضی کے مطابق دعا کرنا اپنی زندگیوں میں اُس کی برکت اور فضائل کو اور موثر طور پر حاصل کرنے میں ہماری مدد کرے گا ، اِس کے ساتھ ساتھ اُن کی زندگیوں میں جن کے لیے ہم دعا کرتے ہیں ( یعقوب : 16بی )
جب آپ مدد کے لیے دعا کرتے ہیں تو ایمان سے دعا کیجیے ۔ یقین رکھیے کہ خد ا آپ کو سُنتا ہے ۔ یقین رکھیے کہ خدا آپ کی مدد کرنا چاہتا ہے ۔ یقین رکھیے کہ خدا آپ کی مدد کرے گا ۔ یہ جان لیجیے کہ خدا آپ کے لیے بہتری چایتا ہے اور ایسے طریقوں سے آپ کی دعاوں کا جواب دے گا جو آپ کے لیے فائدہ مند ہوں اور آپ کی روحانی بالیدگی کو آگے بڑھائے ۔
(دیکھیے متی 21 : 22 ، یعقوب 1 : 6، 5: 15)
یہ بت انتہا طور پر جاننے کے لیے یقین دہانی کرنا ہے کہ ہم دعا کے وسیلہ اپنی زندگیوں اور اِس کے تمام حالات کو خدا کے ہاتھوں میں دے سکتے ہیں ۔ اِس کی وجہ سے ، دعا ہماری پہلی تحریک ہونی چاہیے نہ کہ آخری گزر گاہ ۔ پولس رسول نے اِس کے بارے لکھا :
” کسی بات کی فکر نہ کرو بلکہ ہر ایک بات میں تمہاری درخواستیں دعا اور مِنت کے وسیلہ سے شُکر گزاری کے ساتھ خدا کے سامنے پیش کی جائیں ۔ تو خدا کا اطمینان جو سمجھ سے بالکلل باہر ہے تمہارے دلوں اور خیالوں کو مسیح یسوع میں محفوظ رکھے گا ۔ ” فلپیوں 4 : 6 -7
دعا اور بندگی
خدا مہیب ہے ! وہ بلند و برتر ، ابدی ، قادر اور سب جاننے والا ہے ۔ اپنی برتر اور شاندار طاقت کے باوجود ، وہ قریبی ، رحیم اور خیال رکھنے والا ہے ۔ مزید براں شان و شوکت والا ، خوبصورت اور جلالی ہے ! سچا علم اور اِس کی داد کہ خدا کون ہے ، جو اُس نے کیا ، اور جو وہ ہمارے لیے کرنا جاری رکھتا ہے ، اُسے ہماری مخلصی ، گہرائی ، خوشی اور اُس کی قابلِ احترام بندگی کو متاثر کرنا چاہیے ۔
عبادت (بندگی ) اتنی سادہ ہو سکتی ہے جنتا خدا کے لیے مخصوصیت ، شُکرانے اور فرمانبرداری کا رویہ ۔ اِس میں خدا کی بڑھائی کو زبانی بیان کرنا اور اُس کے ساتھ قول و قرار کرنا بھی شامل ہو سکتا ہے ۔ اِسے کہا یا گایا جا سکتا ہے ۔ الفاظ آپ کے اپنے یا فطرتی ہو سکتے ہیں ، یا یہ تحریری شکل میں ہو سکتے ہیں ۔ آپ اکیلے، خاندان کے ساتھ یا چند دوستوں کے ساتھ عبادت کر سکتے ہیں ، یا چرچ میٹنگ میں بہت سے لوگوں کے ساتھ مل کر کر سکتے ہیں ۔
خدا ہم سے چاہتا ہے کہ ہم اُس کی بندگی کریں ! خدا ہم سے چاہتا ہے کہ ہم اُس کی عبادت کریں ، اُس کی خاطر نہیں ، بلکہ اپنی خاطر ۔ جب ہم خدا کی بندگی کرتے ہیں تو ہمیں اُس کی قدرت اور محبت کو یاد دلایا جاتا ہے ، اور یہ ہمیں اُس میں ہمارے ایمان کو مستحکم اور زندہ کرتا ہے ۔ جب ہم خدا کی پرستش کرتے اور اُس کو اور اُس کی بزرگی کو مرکز بناتے ہیں تو ہم زندگی کے سچے منظر ( تناسب ) کو حاصل کرتے ہیں ۔
عبادت خدا کے بارے محض چند الفاظ کہنا یا خوبصورت خیالات سوچنا نہیں ہے ۔ دعا کی مانند ، جب ہم پرستش کرتے ہیں ہم روحانی طور پر خدا کے ساتھ ملاپ کر رہے ہوتے ہیں [بندگی کو بھی بیان کیا جا سکتا ہے جب ہم خاص طریقوں سے خدا کے فرمانبردار بنتے ہیں ]
دعا کا انداز ؟
بائبل دعا کے لازمی انداز کو بیان نہیں کرتی ہے ، بہر حال ، عام انداز ہاتھوں کو اُٹھا کر کھڑے رہنا ہے ( 1 سلاطین 8 :22، 1 تیمتھیس 2 :8)۔ دلچسپ طور پر ، بائبل کبھی یہ نہیں کہتی کہ جب آپ دعا کریں آپ ” اپنی آنکھیں بند کریں اور اپنے ہاتھوں کو جوڑ لیں ” جو کہ عام مغربی مبشر مسیحیوں کا انداز ہے ۔
جب آپ دعا کرتے ہیں تو آپ دوزانو ہو سکتے ہیں ( دانی ایل 6 :10) جھُک (کروج 4 :31) سکتے ہیں ، چہرہ نیچے کی طرف کر سکتے ہیں ( 2 تواریخ 20 : 18، متی 26 : 39)، بیٹھ سکتے ہیں ، یا اِرد گرد چل پھر سکتے ہیں ۔ آپ گاڑی چلاتے وقت دعا کر سکتے ہیں ، جب آپ برتن دھوتے ہیں ، یا جب آپ دن کے اختتام پر سونے کے لیے لیٹتے ہیں ۔ دعا میں مختلف درجات کی شدت آپ کی مختلف جسمانی اندازوں میں راہنمائی کر سکتی ہے ۔
1 تھسلینکیوں 5 : 17 کہتی ہے ، ” بلا ناغہ دعا کرو ۔ لہذا خدا کے ساتھ اپنی بات چیت کو جاری رکھیں ، دعا کو عمل میں لائیں اور دیکھیں خدا کیا کرے گا ۔ خدا ہماری دعاوں کو استعمال کرتا ہے ۔
یہاں دعا پر مزید معلومات دستیاب ہے ۔ here.
© 17th of September 2009, Margaret Mowczko
Please share!
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to share on Tumblr (Opens in new window)
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
- Click to share on Pinterest (Opens in new window)
- Click to share on LinkedIn (Opens in new window)
- Click to share on Reddit (Opens in new window)